encyclopedia

غزوہ سفوان | اسباب ، کرزبن جابر کی چوری اور آپ ﷺ کا جواب

Published on: 30-Jun-2025
نامِ غزوہ:غزوۂ سفوان / بدر الاولیٰتاریخ:جمادی الآخر، 2 ہجری / جنوری 624ءمقام:وادیٔ سفوانسببِ غزوہ:کرز بن جابر فہری کی چوری اور مدینہ پر حملہمسلمانوں کی تعداد:تقریباً 70 صحابہ کرام رضی اللہ عنہمسپہ سالارِ اسلام:نبی کریم ﷺدشمن کا سردار:کرز بن جابر فہریعسکری ترتیب:حضرت علیؓ کے ہاتھ میں عَلَم، سعد بن ابی وقاصؓ کو دوسری سمت روانہ کیا گیا۔نتیجہ:دشمن کے آثار نہ ملے، رسول اللہ ﷺ مدینہ واپس تشریف لے آئے۔اثر و پیغام:اہل مکہ کو مسلمانوں کی عسکری تیاری اور قیادت کی قوت کا پیغام ملا

Languages

العربية

غزوہ عشیرہ کے چند دن بعد، 1 سن 2 ہجری، جمادی الآخر کے مہینے میں 23 رسول اللہ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam غزوہ سفوان کے لیے روانہ ہوئے۔ 4اس کی وجہ یہ بنی کہ آپ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam مکہ کے ایک نامور شہسوار کرز بن جابر فہری کے تعاقب میں مقام سفوان تک گئے تھے کیونکہ اس نے مسلمانوں کے اونٹ اور دیگر چرنے والے جانور چُرائے تھے ۔ وہاں پہنچ کر آپ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam نے جب کرز بن جابر کے آثار نہ دیکھے تو آپ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam واپس مدینہ منورہ لوٹ آئے تھے۔ 5 اس غزوہ کو بدرالاولی کا نام بھی دیا گیا ہے۔ 6

کرز بن جابر کی چوری

وادی عقیق کے قریب امّ خالد نام کی ایک چراہ گاہ تھی جہاں اہل مدینہ اپنے جانور چَرایا کرتے تھے۔ 7کرز بن جابر فہری نےچند سواروں کے ہمراہ مدینہ منورہ کی اس چراہ گا ہ پر حملہ کیا 8اور مسلمانوں کے کچھ اونٹ اور دیگر چرنے والے جانور اپنے ساتھ لے کر فرار ہوگیا ۔9 رسول اللہ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam کو اس واردات کی خبر ملی تو آپ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam نے فوراً ایک لشکر تیا ر کیا۔ لشکر کا عَلَم حضرت علی Radi Allah Anho کو دیا10اور 70 صحابہ کرام Radi Allah Anhum کو لیکر مدینہ منورہ سے وادی سفوان کی طرف نکلے 11 جو کہ بدر کے نواح میں مدینہ منورہ سے 73 کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ 12کرز بن جابر کا یہ اقدام اہل مکہ کی طرف سے پہلا قدم تھا جو انہوں نے اہل مدینہ کے خلاف اٹھایا تھا۔ یہ حملہ اسلامی ریاست کے لیے ایک ناقابل فراموش حملہ تھا جس کا بھرپور جواب دینا ضروری تھا اس لیے آپ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam ایک طرف لشکر لے کر خود روانہ ہوئے۔دوسری طرف آپ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam نے حضرت سعد بن ابی وقاص Radi Allah Anho کو 8 مہاجرین کے ہمراہ دوسرے راستے سے اس کا پیچھا کرنے کےلیے روانہ کیا جنہوں نے مقام خرار تک کرز بن جابر کو تلاش کیا لیکن اس کو ڈھونڈ نہ سکے۔ 13 رسول اللہ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam نے بھی مقام سفوان تک کرز بن جابر کو تلاش کیا اور اس سے آگے جانے کو بے سود سمجھ کر واپس مدینہ منورہ تشریف لے آئےاور رجب اور شعبان کا مہینہ مدینہ منورہ میں ہی گزارا۔ 14

رسول اللہ Sallallah o Alaih Wa aalihi Wasallam کی اس حکمت عملی سے اہل مکہ کو یہ پیغام ملا کہ مسلمان قیادت ہرممکنہ حملہ کا جواب دینے کی صلاحیت اور حوصلہ رکھتی ہےاور کسی بھی صورت اپنی سیاسی خود مختاری پر مصالحت کے لئے تیار نہیں ہے ۔


  • 1  ابو محمد عبد الملک بن ہشام المعافری، السیرۃ النبویۃ لابن ہشام، ج-1، مطبوعۃ: شركة مصطفی البابی الحلبی، القاہرۃ، مصر، 1955م، ص:601
  • 2  محمد بن عمر بن مبارك الحميري، حدائق الأنوار ومطالع الأسرار في سيرة النبي المختار، مطبوعۃ: دار المنهاج، جدۃ، السعودیۃ، 1419ھ، ص: 517
  • 3  محمد بن احمد باشمیل، من معارک الاسلام الفاصلۃ: موسوعة الغزوات الكبرى، ج-1، مطبوعۃ: المکتںۃ السلفیۃ ، القاھرۃ، مصر، 1408ھ، ص:114
  • 4  ابو محمد عبد الملک بن ہشام المعافری، السیرۃ النبویۃ لابن ہشام، ج-1، مطبوعۃ: شركة مصطفی البابی الحلبی، القاہرۃ، مصر، 1955م، ص:601
  • 5  ابو القاسم عبد الرحمن بن عبد اللہ السھیلی، الروض الانف فی تفسیر السیرۃ النبویۃ لابن ھشام، ج-3، مطبوعۃ: دار الکتب العلمیۃ، بیروت، لبنان، 2009م، ص:41
  • 6  ابو محمد عبد الملک بن ہشام المعافری، ،السیرۃ النبویۃ لابن ہشام، ج-1، مطبوعۃ: شركة مصطفی البابی الحلبی، القاہرۃ، مصر، 1955م، ص:601
  • 7  ابو عبداللہ یاقوت بن عبد اللہ الحموی، معجم البلدان، ج-3مطبوعۃ :دار صادر، بیروت، لبنان، 1995م، ص:353
  • 8  أبو بكر أحمد بن الحسين البيهقي، دلائل النبوة ومعرفة أحوال صاحب الشريعة،ج-3، مطبوعة: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان، 2008ء، ص:13
  • 9  محمد بن احمد باشمیل، من معارک الاسلام الفاصلۃ: موسوعة الغزوات الكبرى، ج-1، مطبوعۃ: المکتںۃ السلفیۃ ، القاھرۃ، مصر، 1408ھ، ص:114- 115
  • 10  أبو عبد الله محمد بن عبد الباقي الزرقانی، شرح الزرقانی علی المواہب اللدنیۃ بالمنح المحمدیۃ، ج-2، المطبوعۃ: دار الكتب العلمية، بیروت، لبنان، 2012م، ص:237
  • 11  شیخ صفی الرحمن مبارکفوری، الرحیق المختوم، مطبوعۃ: دارابن حزم للطباعۃ واللنشر والتوزیع، بیروت، لبنان، 2010ء، ص: 219
  • 12  ڈاکٹر عبدالمالک ، اطلس الغزوات، مطبوعہ:مکتبۃ العرب، کراچی، پاکستان، 2022ء، ص:60
  • 13  أبو محمد علي بن أحمد ابن حزم الأندلسي، جوامع السیرۃ النبوية، مطبوعۃ:دارالکتب العلمیۃ، بیروت، لبنان، 2002م، ص: 78
  • 14  ابو القاسم عبد الرحمن بن عبد اللہ السھیلی، الروض الانف فی تفسیر السیرۃ النبویۃ لابن ھشام، ج-3، مطبوعۃ: دار الکتب العلمیۃ، بیروت، لبنان، 2009م، ص:41

Powered by Netsol Online